Latest Funny Jokes In Urdu | Jokes In Urdu
😉😒 مزیدار لطیفے چاہیے ۔۔۔!فکر نہ کریں ۔ آپ صحیح جگہ پر ہیں یہاں پر ہزاروں funny jokesکا ایک مجموعہ ہے جو آپ کے مزاج کو بدل سکتا ہے تو پھر دیر کس بات کی ہے ۔۔۔! آئیے شروع کرتے ہیں۔۔۔۔☺😍
بن بلائے مہمان
ایک شخص بغیر بلائے مہمان بن کر دوسروں کے یہاں دعوتیں اُڑانے
کے عادی تھے۔جہاں کہیں کھانے کا پنڈال دیکھتے کھانے بیٹھ جاتے ۔
ایک دن ایک پنڈال میں جا گھسے تو پڑوس والے صاحب نے
پوچھا ’’ارے بھائی !آپ کدھر سے۔۔۔؟‘‘
مفت خور نے اطمینان سے جواب دیا ’’لڑکی والوں کی طرف سے
مدعو ہوں ۔‘‘
برابر والے صاحب نے نہایت غصہ سے جواب دیا۔۔۔۔
’’یہاں کسی کی شادی نہیں، میرے باپ کا چالیسواں ہے۔‘‘
ہم شکل
ایک پاگل زور زور سے ہنس رہا تھا ۔ لوگوں نے پوچھا آخر وہ
کس بات پر ہنس رہا ہے۔۔۔؟ تو اس نے کہا۔۔۔’’میرا بھائی میرا ہمشکل تھا، جب بھی وہ
لوگوں کو ستاتا اور ہیرا پھیری کرتا تو لوگ اس کے دھوکے میں مجھ سے بدلہ لیتےتھے۔
لیکن آج مئیں مرگیا تو لوگ اس کو دفنا کر آگئے۔‘‘
حساب کے ماسٹر صاحب
طالبِ علم ( دوست سے):
مجھے حساب کے ماسٹر صاحب بہت اچھے لگتے ہیں۔
دوست: وہ کیوں ۔۔۔۔؟
طالبِ علم : وہ
مجھے بات بات پر کلاس سے باہر نکال دیتے ہیں۔
معصوم جواب
استاد (شاگرد سے) : تمہاری
سیاہی بہت پھیکی ہے۔
شاگرد ( معصومیت سے ) :
اچھا جناب ! کل مئیں اس میں شکر ڈال کر لاؤں گا۔
غیر معمولی بھکاری
بھکاری :
مئیں کوئی معمولی بھکاری نہیں ہوں، مئیں نے ’’پیسے کمانے کے سو راستے‘‘ نامی ایک
کتاب پڑھی ہے۔
آدمی:پھر
تم بھیک کیوں مانگ رہے ہو۔۔۔؟
بھکاری:
کیوں کہ اس کتاب میں لکھا ہے کہ سب سے آسان راستہ یہی ہے۔
نقل
امتحان کے کمرہ میں ایک لڑکا سامنے والے لڑکے کی کاپی کو
غور سے دیکھ رہا تھا استاد نے ڈانٹ کر پوچھا ’’کیا دیکھ رہے ہو۔۔۔؟‘‘
لڑکے نے گھبرا کر کہا۔۔۔’’جی یہ دیکھ رہا ہوں کہ اس لڑکے نے
میری نقل تو نہیں کی۔‘‘
سلائی کے پیسے
ایک موٹا اور ہٹا کٹا آدمی درزی کے پاس گیا اور اپنی اچکن
کی ناپ دینے کے بعد اس نے پیسے پوچھے تو درزی نے کہا ’’1000 روپئے‘‘
اس شخص نے کہا ’’فون پر تو آپ نے 600 روپئے بتائے تھے۔‘‘
درزی نے جواب دیا۔۔۔’’ وہ اچکن کی سلائی کے تھے یہ خیمہ کی
سلائی کے ہیں۔‘‘
گونگا بھکاری
ایک بھکاری ہاتھ میں تختی لئے بھیک مانگ رہا تھا ’’مئیں
گونگاہوں ، اللہ کے نام پر میری مدد کیجئے۔‘‘
ایک راہ گیر نے پوچھا
’’بابا۔۔!آپ کب سے گونگے ہیں۔۔۔؟‘‘
بھکاری بے ساختہ بولا۔۔۔۔۔’’مئیں پیدائشی گونگا ہوں۔‘‘
کرفیو
کرفیو کے دوران ایک آدمی گھر کے باہر چارپائی ڈالے سو رہا
تھا ۔ تبھی پولیس آگئی اور آدمی کو جگا کر بولی ’’تمہیں معلوم نہیں کہ کرفیو
لگاہے؟‘‘
آدمی: ’’نہیں
معلوم۔۔‘‘
پولیس: ’’چلو چوکی۔ابھی بتاتا ہوں۔‘‘
آدمی:’’ ٹہرو بھائی۔۔! ذرا مئیں اپنی چارپائی اندر رکھ دوں۔‘‘
جب کچھ دیر
بعد آدمی باہر نہ آیا تو۔۔۔۔۔۔
پولیس(کنڈی کھٹکا کر): ’’ ارے باہر نکلو۔‘‘
آدمی(اندر سے): ’’ارے
بھائی۔۔! باہر کیسے نکلوں ، باہر تو کرفیو لگاہے۔‘‘
گلاس کی خریداری
دو بے وقوف گلاس خریدنے کے لئے بازار گئے۔ دکان پر گلاس
الٹے پڑے تھے۔ گلاس دیکھ کر ایک کہنے لگا۔۔’’یہ گلاس تو اُوپر سے بند ہیں۔‘‘
دوسرے نے ایک گلاس اُلٹ کر دیکھا اور کہا ’’اور ان کے
پیندے بھی ٹوٹے ہوئے ہیں۔‘‘
جہیز-بارات
شوہر: ارے سنو! منا رو رہا
ہے اُس کو چپ کرادو۔
بیوی(غصے میں): مئیں
کام کروں یا بچے سنبھالوں، مئیں اسے جہیز میں نہیں لائی تھی خود ہی چپ کرالو۔
No comments:
Post a Comment