Advertisement

Responsive Ads Here

Tip for the Mobile Users: Use  the Desk Top Mode in Browser & change the Mobile Screen in Landscape Mode for best experience of the site.

We are frequently adding more stuff on a regular time of interval. So do subscribe to the website to get the notification via email. And don't forget to visit the site again.

Friday, May 15, 2020

Seriously Funny Jokes In Urdu

 Seriously Funny Jokes In Urdu


 موڈ آف ہو یا تھکے ہوئے ہوں۔۔۔ فکر نہ کریں ۔ آپ کا موڈ ٹھیک کرنے  اور طبعیت کی اکتاہٹ دورکرنے کے لئے ہم یہاں ہزاروں مزاحیہ لطیفوں کا ایک مجموعہ لائے ہیں  جو آپ کے مزاج کو بدل سکتا ہے تو پھر دیر کس 

بات کی ہے ۔۔۔! آئیے شروع کرتے ہیں۔۔۔۔
Jokes In Hindi, Jokes In English, Jokes In Hinglish
Very Funny Urdu Jokes

معصومیت

      الیکشن ہونے والے تھے ، امیدوار گھر گھر جاکر ووٹ مانگ رہے تھے۔ ایک اُمیدوار نے ایک دروازہ پر دستک دی تو ایک کمسن لڑکی نے دروازہ کھولا۔

’’ہیلو گڑیا۔‘‘اُمیدوار نے کہا۔۔۔’’تمہارے ابو کانگریس پارٹی میں ہیں یا سماج وادی پارٹی میں۔۔۔؟‘‘

’’جی ! وہ باتھ روم میں ہیں۔‘‘ بچی نے معصومیت سے جواب دیا۔


خاطر داری

      ایک کنجوس شخص کے گھر ایک روز مہمان آئے۔۔

کنجوس نے مہمان سے پوچھا۔۔۔’’ ااپ لوگ کیا کھائیں گے؟‘‘

مہمانوں میں سے ایک نے کہا۔۔۔’’ ہم وہی کھائیں گے جو آپ کھائیں گے۔‘‘

کنجوس شخص۔۔۔’’ میرا تو دل اس وقت باہر نکل کر ہوا کھانے کو کر رہا ہے۔‘‘


جیسا سوال ویسا جواب

پولیس(دکاندارسے):کیا تم کوئلہ بلیک کرتے ہو۔۔۔۔؟

دکاندار:جی نہیں سر۔ کوئلہ تو قدرتی طور پر بلیک ہوتا ہے۔


مثالی کاہل

     دفتر کے جنرل مینیجر مثالی کاہل تھے۔ ایک روز انہوں نے اچانک اعلان کر کے سب کو حران کردیا کہ بھئی! آج مئیں جمنازیم جاؤں گا۔

     ’’بہت خوب۔۔۔!‘‘ ایک صاحب نے خوش ہوتے ہوئے کہا۔۔۔’’آخر آپ کو ورزش کا خیال آہی گیا۔‘‘

’’ ورزش کرنے کون کمبخت جارہا ہے۔۔‘‘ جی یم منہ بنا کر بولا۔۔۔’’مجھے تو اپنی ممبرشپ کینسل کروانی ہے۔‘‘


فضول خرچ کی عادت

 ’’حمزہ تم کچھ پڑھ رہے ہو۔۔۔؟‘‘ کنجوس باپ نے شاہ خرچ بیٹے سے پوچھا۔

’’نہیں پا پا جی۔‘‘ بیٹے نے مختصر جواب دیا۔

’’کیا تم کچھ لکھ رہے ہو۔‘‘ باپ نے پھر دریا فت کیا۔

’’نہیں پاپا۔۔۔!مئیں کچھ سونچ رہا ہوں۔‘‘ حمزہ نے جواب دیا۔

’’تو پھر خدا کے لئے یہ چشمہ اُتاردو۔ تمہاری یہ فضول خرچی کی عادت کسی دن مجھے دیوالیہ بنادے گی۔‘‘ کنجوس باپ نے دہاڑ کر کہا۔


پہلی دفعہ

رام(شام سے): دیکھ وہ لڑکی میری طرف دیکھ کر مسکرا رہی ہے۔

’’یہ تو کچھ بھی نہیں۔‘‘ شام نے جواب دیتے ہوئے کہا۔۔۔۔’’جب مئیں نے تجھے پہلی مرتبہ دیکھا تھا ، تین دن تک ہنسی نہیں رکی تھی۔‘‘


جشن

بیوی(شوہر سے):وہ سامنے شرابی دیکھ رہے ہو، مئیں نے اُسے دس سال پہلے شادی کے لئے انکار کیا تھا اور وہ آج تک پی رہا ہے۔

شوہر:واہ۔۔۔! اتنا لمبا celebration۔


شروع کرنے والا کون۔۔۔؟

باپ: بیٹا۔۔۔! اس مرتبہ تجھے امتحان میں 90% لانا ہے۔

بیٹا:نہیں ڈیڈ۔۔! مئیں تو اس مرتبہ 100% لاؤنگا۔

باپ: کیوں مذاق کر رہے ہو۔

بیٹا: شروع کس نے کیا تھا۔


غلط فہمی

بیوی:کل رات تم مجھے نیند میں گالیاں دے رہے تھے۔

شوہر:تمہیں غلط فہمی ہوئی ہے۔

بیوی: کیسی غلط فہمی۔۔۔۔؟

شوہر: یہی کہ مئیں سویا ہوا تھا۔


خوش خبری والا کالم

      اخبار کے دفتر میں ایک صحافی نے دوسرے سے پوچھا ’’منسٹر صاحب اپنے استعفے کی خبر چھپنے پر اتنے ناراض کیوں ہورہے ہیں۔۔۔؟

      ’’تم نے شاید توجہ نہیں دی۔ہم نے ان کے استعفٰی کی خبر غلطی سے خوش خبری والے کالم میں چھاپ دی تھی۔‘‘ دوسرے صحافی نے جواب دیا۔


موتیوں کا ہار

      ایک امیر آدمی اور اس کی بیگم کہیں جارہے تھے۔ راستہ میں بیوی کو  ذرا سی کھانسی آگئی تو خاوند نے بڑے پیار سے پوچھا۔۔۔’’ڈئیر ! تمہارے گلے کے لئے کچھ لے لوں۔۔۔۔؟‘‘

بیوی نے مسکرا کر کہا۔۔۔۔’’ہاں۔۔۔!وہ موتیوں کا ہار جو ہم جوہری کے ہاں دیکھ کر آئے ہیں۔‘‘


محنت پسند

      مزدور لیڈر نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔۔۔

            ’’ مجھے محنت اور مشقت بہت پسند ہے، مئیں اکثر درخت کے سائے تلے چارپائی پر لیٹ کر سارا دن لوگوں کو محنت کرتے ہوئے دیکھتا رہتا ہوں۔‘‘


No comments:

Post a Comment